میرے ابو سب سے اچھے ایک عمدہ اخلاقی تحریر

میرے ابو سب سے اچھے  ایک عمدہ اخلاقی تحریر

جب میں چار سال کا تھا

تو میرا یقین تھا کہ میرے ابو سب سے اچھے ہیں

جب میں چھ سال کا تھا

لگتا تھا میرے ابو سب کچھ جانتے ہیں

جب میں دس سال کا تھا

میرے ابوبہت اچھے ہیں لیکن بس ذرا غصے کے تیز ہیں

جب میں بارہ سال کا تھا

میرے ابو تب بہت اچھے تھے جب میں چھوٹا تھا

جب میں چودہ سال کا تھا

لگتا تھا میرے ابو بہت حساس ہوگئے ہیں

جب میں سولہ سال کا تھا

میرے ابوجدید دور کے تقاظوں سے آشنا نہیں ہیں


جب میں اٹھارہ سال کا تھا

میرے ابو میں برداشت کی کمی بڑھتی جارہی ہے

جب میں بیس سال کا تھا

میرے ابو کے ساتھ تو وقت گزارنا بہت ہی مشکل کام ہے، پتہ نہیں امی بیچاری کیسےان کے ساتھ اتنی مدت سے گزارہ کررہی ہیں

جب میں پچیس سال کا تھا

لگتا کہ میرے ابو کو ہر اس چیز پر اعتراض ہے جو میں کرتا ہوں

جب میں تیس سال کا تھا

میرے ابو کے ساتھ باہمی رضامندی بہت ہی مشکل کام ہے۔شاید دادا جان کو بھی ابو سے یہی شکایت ہوتی ہوگی جو مجھے ہے۔

جب میں چالیس سال کا تھا

ابو نے میری پرورش بہت ہی اچھے اصولوں کے ذریعے کی، مجھے بھی اپنے بچوں کی پرورش ایسی ہی کرنی چاہیے۔

جب میں پینتالیس سال کا تھا

مجھے حیرت ہے کہ ابو نے ہم سب کو کیسے اتنے اچھے طریقے سے پالا پوسا۔

جب میں پچاس سال کا تھا

میرے لیے تو بچوں کی تربیت بہت ہی مشکل کام ہے، پتہ نہیں ابو ہماری تعلیم و تربیت اور پرورش میں کتنی اذیت سے گزرے ہوں گے۔

جب میں پچپن سال کا تھا

میرے ابو بہت دانا اور دور اندیش تھے اور انہوں نے ہماری پرورش اور تعلیم و تربیت کے لیے بہت ہی زبردست منصوبہ بندی کی تھی۔

جب میں ساٹھ سال کا ہوا

مجھے احساس ہوا کہ میرے ابو سب سے اچھے ہیں

غور کیجیے کہ اس دائرے کو مکمل ہونے میں چھپن سال لگے اور بات آخر میں پھر پہلے والے قدم پرآگئی کہ میرے ابو سب سے اچھے ہیں۔بنیادی طور پر تو یہ بات درست ہے تاہم کئی دوستوں‌ کو اپنے ماں باپ سے حقیقی گلہ بھی ہو گا کہ ان کی تربیت میں‌ انکے والدین کا کچھ خاص‌ حصہ نہ تھا بلکہ وہ تو آپس میں اکثر لڑے جھگڑتے رہتے تھے، تاہم اگر آپ کو ایسے والدین ملے ہوں‌ تو کوشش کریں گہ آپ کے بچوں‌کو اچھے ماں‌باپ ملیں‌ تاکہ کل وہ آپ پر فخر کر سکیں ۔

آئیے ہم اپنے والدین سے بہترین سلوک کریں، ان کے سامنے اف تک نہ کریں، ان کی خوب خدمت کریں اور ان سے بہت سا پیار کریں قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے

[اللہ ہم سب کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک جو بقید حیات ہیں کو اچھی صحت اور لمبی عمر دے اور ان کا سایہ ہمارے سر پر سلامت رکھے، آمین]۔

اور یہ دعا کریں کہ اے اللہ میرے والدین پراس طرح رحم فرما جیسے انہوں نے مجھ پراس وقت مہربانی کی جب میں کمسن تھا۔ اور انکو جنت میں جگہ دے۔۔ آمین

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی